0
Monday 6 May 2024 10:51

سماج کی بقاء اور استحکام و ارتقاء حاکم و حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے، آل انڈیا شیعہ علماء اسمبلی

سماج کی بقاء اور استحکام و ارتقاء حاکم و حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے، آل انڈیا شیعہ علماء اسمبلی
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا شیعہ علماء اسمبلی نے بھارت میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں ایک پیغام جاری کرتے ہوئے سماج کی بقاء اور استحکام و ارتقاء کو حاکم و حکومت قرار دیا ہے۔ پیغام میں کہا گیا کہ انسانیت ہمیشہ ایک ایسے سماج و معاشرہ کی تشکیل و تعمیر کا خواب دیکھتی رہی ہے جو ہر جہت سے ترقی یافتہ، خوشحال، پر امن اور تہذیب و تمدن کا مثالی نمونہ ہو، یہ بھی طے شدہ ہے کہ سماج کی بقاء اور استحکام و ارتقاء حاکم و حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ جاری کردہ بیان میں شیعہ علماء اسمبلی نے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب (ع) کے ارشاد گرامی کی طرف اشارہ کیا ہے ”لوگوں کے لئے ایک حاکم کا ہونا ضروری ہے چاہے وہ حاکم نیک کردار ہو یا فاسق و فاجر “۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ جیسا حاکم ہوگا سماج و معاشرہ بھی ویسا ہی ہوگا۔

شیعہ علماء اسمبلی کی جانب سے جاری بیان میں آیا ہے کہ جمہوری طرز حکومت میں حاکم کا تعین انتخاب اور الیکشن کے ذریعہ ہوتا ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص ملک عزیز اور اپنے معاشرہ کو غربت و افلاس اور جہالت سے دور، ظلم و تشدد اور انتشار و افتراق سے مبرا، بھائی چارہ اور باہمی رواداری کا خوگر اور انصاف و مساوات کا آئینہ دار دیکھنا چاہتا ہے تو اسے ذاتی مفادات اور شخصی تعلقات کے بجائے سوجھ بوجھ اور عقل و شعور سے کام لیتے ضمیر کی آواز پر لبیک کہنا چاہیئے۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومتی امور ایسے افراد کے سپرد کرنا چاہئے جو جمہوری و آئینی اقدار کے پابند، انتہا پسندی سے دور، ملک عزیز کی قدیم گنگا جمنی تہذیب کے پاسباں، انتشار و افتراق کے بجائے روایتی بھائی چارہ کو فروغ دینے والے اور ظلم و تشدد کی روک تھام میں معاون و مددگار ہوں۔ پیغام میں ووٹ کے درست استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کے استحکام و ارتقاء کی خاطر اپنے ووٹ کا درست استعمال ہر ہندوستانی کی ذمہ داری اور ملک سے وفاداری کا ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1133071
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش