QR CodeQR Code

چیف جسٹس اور آرمی چیف انجینئر ممتاز رضوی کی فوری بازیابی و سلامتی کو یقینی بنائیں، اہلیہ کی پریس کانفرنس

6 Feb 2018 20:51

کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اہلیہ انجینئر سید ممتاز حسین رضوی‎ نے کہا کہ میرے شوہر پاکستان کے ایک محب وطن و اعلٰی تعلیم یافتہ، ذمہ دار شہری ہیں، انکا اغواء و گمشدگی انکی عمر رسیدہ والدہ اور ہم اہلخانہ کیلئے انتہائی کرب و اذیت کا سبب ہے، خدارا انکو بازیاب کروا کر ہم اہلخانہ کو اس مشکل سے نجات دلائی جائے۔


اسلام ٹائمز۔ 23 جنوری سے تاحال لاپتہ شیعہ انجینئر سید ممتاز حسین رضوی کی اہلیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ممتاز حسین رضوی کی فوری بازیابی و سلامتی کو یقینی بنائیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اہلیہ سید ممتاز رضوی‎ نے کہا کہ آج یہاں اپنے 56 سالہ شوہر سید ممتاز رضوی کی گمشدگی کے حوالے سے فریاد لیکر آئی ہوں، تاکہ صحافی برادری کے توسط سے میرے شوہر کو بازیاب کرایا جا سکے، جنکا آج 15 روز گزرنے کے باوجود بھی پتہ نہیں لگ سکا، میرے شوہر ممتاز رضوی ایک فلاحی، سماجی، علمی و محب وطن شخصیت، غریبوں اور یتیموں کے مددگار، اعلٰی تعلیم یافتہ انجینئر ہیں، جو 23 جنوری سے لاپتہ کر دیئے گئے ہیں، ہم اہلخانہ و انکے دوست احباب اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ان کی کوئی بھی خبر نہیں پا سکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ممتاز رضوی الیکٹرانک انجینئر ہیں، جبکہ وہ کراچی یونیورسٹی سے بطور ریگولر طالبعلم انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کرچکے ہیں، یونیورسٹی کے مشہور اساتذہ انکو ایک قابل اور مہذب طالبعلم کے طور پر جانتے ہیں، وہ آج کل کراچی کی معروف نجی تعلیمی ادارے SZABIST سے بین الاقوامی تعلقات میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز حسین رضوی اپنے حلقہ احباب میں علم دوست شخصیت کے طور پر جانے جاتے رہے ہیں، انکا شمار اچھے طالب علموں میں ہونے کے ساتھ ساتھ ماہر و شفیق اساتذہ میں ہوتا ہے، جو مسلسل طلب علم میں مصروف رہے ہیں اور اس کی مثال ان کا SZABIST یونیورسٹی سے PHD کرنا ہے۔

اہلیہ ممتاز رضوی نے کہا کہ میرے لاپتہ شوہر کی ہمیشہ کوشش رہی کہ معاشرے میں علم پرور مثبت سوچ کو پروان چڑھایا جائے، اسی لئے وہ کافی عرصے سے باقاعدہ ماہانہ رسالہ ''علم و حرفت'' شائع کرتے چلے آرہے ہیں، ممتاز رضوی کا کمپیوٹر سے متعلق اپنا ذاتی کاروبار ہے، گذشتہ 20 سال سے وہ اسی کاروبار سے وابستہ ہیں، انجینئر ممتاز رضوی ہمیشہ ملی، فلاحی و سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ایک خصوصی تعلق ہے، اسی مدد کے جذبے کے تحت ایتمام فاؤنڈیشن اور شہداء کے خانوادوں کی سرپرستی میں فعال کردار ادا کیا۔ اہلیہ ممتاز حسین نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ محمد زبیر، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، سول سوسائٹی، اعلٰی عدلیہ اور پاکستان کی مقتدر قوتوں سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے لاپتہ شوہر سید ممتاز حسین رضوی کی فوری بازیابی و سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر پاکستان کے ایک محب وطن و اعلٰی تعلیم یافتہ، ذمہ دار شہری ہیں، انکا اغواء و گمشدگی انکی عمر رسیدہ والدہ اور ہم اہلخانہ کیلئے انتہائی کرب و اذیت کا سبب ہے، خدارا انکو بازیاب کرا کے ہم اہلخانہ کو اس مشکل سے نجات دلائی جائے۔ پریس کانفرنس کے آخر میں اہلیہ ممتاز حسین نے صحافی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے زحمت کی اور میری آواز کو حکام بالا تک پہچانے میں مددگار ثابت ہوئے۔ اس موقع پر سول سوسائٹی کے معروف رہنماء جبران ناصر بھی موجود تھے۔


خبر کا کوڈ: 702781

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/702781/چیف-جسٹس-اور-آرمی-انجینئر-ممتاز-رضوی-کی-فوری-بازیابی-سلامتی-کو-یقینی-بنائیں-اہلیہ-پریس-کانفرنس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org